نام تو اقبال سکندر خان تھا مگر سب چھوٹے بڑوں کو انھوں نے اپنائیت کی جس رسی میں باندھ رکھا تھا اس رسی نے اقبال سکندرسب کا پہا جی بنا دیا تھا۔ اقبال سکندر صاحب کے پاس اللہ کا دیا سب کچھ تھا۔ پیسہ، زمینیں سیاسی قد کاٹھ عزت احترام وہ سب کچھ کہ جس کی انسان دنیا میں خواہش کرتا ہے۔ آج کے اس مادی پرستی کے دور ان میں سے کوئی ایک بھی کسی شخص کے پاس آ جائے تو وہ اپے سے باہر ہو جاتا ہے مگر اقبال سکندر صاحب تو سادگی کی مثال تھے۔ سب کچھ ہونے کے باوجود ہر کسی کے ساتھ ھنستے مسکراتے نظر آتے
ان کی عجز اور انکساری کا سارا زمانہ گواہ ہے اور رھے گا۔
وادی بناہ کا شائد ہی کوئی گھر ہو جو ان کو نہ جانتا ہو۔ بلکہ ہر فرد یہی سمجھتا تھا کہ اقبال سکندر کے ساتھ ان کا تعلق سب سے گہرا یے موجودہ دور میں آپ کے گھر میں ہمیشہ مہمانوں کا تانتا بندھا رھتا تھا۔ اگر کسی کو اچانک کام پڑ گیا تو اسے کسی اجازت کی ضرورت نہیں ہوتی تھی بس گھر تک جائیں اور وھاں کے در ہمیشہ کھلے ہی پائیں گے۔ ۔ اقبال سکندر صاحب کی شخصیت کا ایک پہلو ان کا ہر مزاج کے لوگوں کے ساتھ مثل آب انھیں کے سانچے ڈھل جاتا کہیں سیاسی جلسہ ہو تو وھاں اپنی سیاسی سمجھ بوجھ سے معاملات سلجھاتے نظر آتے تھے ۔ اگر کہیں نوجوان جمع ہیں تو ان کے ساتھ انھیں کے مزاج میں ڈھلے جوان نظر اتے، اور اگر کہیں دوستوں کی میں ہوتے تو ان کے دلچسپ تبصروں اور طنز و مزاح سے محفل گرم و ہنستی مسکراتی نظر آتی تھی۔ اقبال سکندر صاحب کھوئیرٹہ کے واحد تجارتی مرکز کی اکثر دکانیں ان کی ملکیت تھیں اور اس میں کئی دکاندار کئی دھائیوں سے کاروبار کر رھے ہیں کبھی نہیں سنا کہ کسی ذاتی یا سیاسی مخالفت کی بنیاد پر ان نے کسی کو دکان خالی کرنے کا کہا ہو یا کسی دکاندار کو ناجائز تنگ کیا ہو یا پھر کرائے کو وجہ بنا کر زیادہ پیسوں کے لیے دکان خالی کروائی ہو۔ اور ان کی اس تمام تربیت میں ان کے والدین کا بہت بڑا ہاتھ ہے شاید بلخصوص والدہ محترمہ کا زیادہ عمل دخل ہو جن کو ہم سب بو جی کہتے تھے یا پھر ہم نے بو جی کو ہی حیات دیکھا اس لیے ایسا محسوس کیا اکثر شہر میں خاص طور پر دوکاندار کو کوئی مسئلہ درپیش ہوتا تو وہ بوجی کے پاس جاتا اور خوشی خوشی واپس اتا۔ ماں کی محبت اور ادب ہی شائد وہ وجہ تھی جس نے اقبال سکندر صاحب کو ان کے نام کی طرح اقبال بخشا۔
۔ اللہ پاک اقبال سکندر صاحب کے درجات بلند فرمائیں اور جنت الفردوس میں اعلی مقام عطا فرمائے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے آمین ۔ کھوئیرٹہ آپ کے بغیر شائد پہلے جیسا نہ رھے
از نم : قلم محفوظ مقصود بنڈلی